آگ اپنے گھر لگانا سیکھہ لو
کیا؟ سہیل سے طلاق؟ وہ بھی عدالت کے ذریعے؟ تم پاگل تو نہیں ھوگئی ھو؟
نہیں ابو، میں نے پورے ھوش وحواس میں یہ فیصلہ کیا ھے
بیٹی؛ سہیل تو تم کو اتنا چاھتا ھے۔
لیکن اسکی ماں تو نہیں چاھتی۔ اسے تو فلیٹ چاھیئے۔ اسلئے میں اسے سبق سکھانا
چاہتی ھوں۔
ٹھیک ھے، میں اپنا گھر بیچ کر اسے فلیٹ دلا دوں گا۔
مگر میں نہیں چاہتی تھی کہ ایک باپ کو بیٹی کیلئے اپنا گھر بیچنا پڑے
بیٹی اس میں برائی کیا ھے۔ یہ ریت ھے، بیٹی کا گھر بسانے کیلئے باپ کو گھر بیچنا ھی پڑتا ھے۔
ابْو؛ بات صرف میرے باپ کی نہیں ھے۔ مجھے تین اور باپوں کے گھر بچانا ھے
کیا مطلب؟
سہیل کے تین بھائی اور ھیں جن کیلئے سہیل کی ماں رشتے ڈھونڈھہ رھی ہے۔
تواس میں بری بات کیا ھے
بری بات یہ ھیکہ اگر آپ نے اپنا گھر بیچ کر سہیل کو فلیٹ دلایا تو اسکی ماں ھر
لڑکی کے باپ سے یہ بات شان سے کہے گی کہ اسکی بڑی بہو کے جہیز میں ایک
فلیٹ دیا گیا تھا۔ جس کا مطلب یہ ھوگا کہ ھر باپ اپنا گھر بیچے اور داماد کو فلیٹ دلائے۔
تو دوسروں کا گھر بچانے اپنا گھر تھوڑی اجاڑا جاتا ھے؛
ابو کیا آپ ھی نے نہیں کہا تھا کہ
تیرگی شہروں سے خود مٹ جائیگی
آگ اپنے گھر لگانا سیکھہ لو؟
No comments:
Post a Comment